اسلام کی بنیاد

زراره نے فرمایا کہ امام باقر (ع) نے فرمایا: ”اسلام پانچ چیزوں پر مبنی ہے: نماز پر، زكوٰۃ پر، حج پر، روزے پر اور ولایت۔“ زرارہ نے کہا: ”اور ان میں سے کون سی چیز سب سے افضل ہے؟“ تو اُنہوں نے فرمایا: ”ولایت افضل ہے کیونکہ یہ ان [سب] کی چابی ہے اور والی (امام) ان [سب] پر دلیل ہے۔“ میں (زرارہ) نے کہا: ”پھر فضیلت میں اگلی کون سی چیز ہے؟“ تو اُنہوں نے فرمایا: ”نماز۔“ میں نے کہا: ”پھر فضیلت میں اگلی کون سی چیز ہے؟“ اُنہوں نے فرمایا: ”زكوٰۃ، کیونکہ یہ اُس (نماز) کے ساتھ ہے اور نماز اس سے پہلے شروع ہے۔“ [اس سے مراد اللہ کا قول ہو سکتا ہے: ”اور نماز قائم کرو اور زکوٰۃ ادا کرو۔“ (2:44)] میں نے کہا: ”فضیلت میں اگلی کون سی چیز ہے؟“ اُنہوں نے فرمایا: ”حج۔“ میں نے کہا: ”اس کے بعد کیا ہے؟“ اُنہوں نے فرمایا: ”روزہ۔“ [وسائل الشيعة تالیف عاملی، جلد 1 صفحہ 13 – 14 حدیث 2]

وعن علي بن إبراهيم، عن أبيه وعبد الله بن الصلت جميعا، عن حماد بن عيسى، عن حريز بن عبد الله، عن زرارة، عن أبي جعفر (عليه السلام) قال: بنى الاسلام على خمسة أشياء: على الصلاة، والزكاة، والحج، والصوم، والولاية. قال زرارة: فقلت وأي شئ من ذلك أفضل؟ فقال الولاية أفضل لأنها مفتاحهن، والوالي هو الدليل عليهن. قلت ثم الذي يلي ذلك في الفضل؟ فقال: الصلاة، قلت ثم الذي يليها في الفضل؟ قال الزكاة لأنه قرنها بها، وبدأ بالصلاة قبلها، قلت فالذي يليها في الفضل؟ قال الحج. قلت ماذا يتبعه؟ قال الصوم

Leave a Reply