فضیل بن یسار نے کہا کہ امام صادق (ع) نے فرمایا: ”ہمارا قائم (ع) اگر قیام کرے گا تو اس کا استقبال جاہل لوگ کرینگے جو اس سے زیادہ شدید ہونگے جس سے اللہ کے رسول (ص) کا استقبال ہوا، جہالت کے جاہلوں سے۔“ میں نے کہا: ”اور یہ کیسے؟“ اُنہوں نے فرمایا: ”اللہ کے رسول (ص) جب لوگوں کے پاس آئے تو وہ پتھروں اور ٹہنیوں اور لکڑی کے مجسموں کی عبادت کرتے تھے، اور ہمارا قائم (ع) جب قیام کرے گا، لوگوں کے پاس آئے گا اور وہ سارے اللہ کی کتاب کی تفسیر کرینگے اور اُس سے احتجاج کرینگے۔“ پھر اُنہوں نے فرمایا: ”اللہ کی قسم، وہ ان کے گھروں کے اندر اس کا انصاف داخل کرے گا، جیسا کہ گرمی اور سردی ان پر داخل ہوتی ہے۔“ [الغيبة تالیف نعمانی، صفحہ 217 – 218 حدیث 396]
أخبرنا أبو العباس أحمد بن محمد بن سعيد بن عقدة، قال: حدثنا محمد بن المفضل بن إبراهيم، قال: حدثنا محمد بن عبد الله بن زرارة، عن محمد بن مروان، عن الفضيل بن يسار، قال: سمعت أبا عبد الله (عليه السلام) يقول: إن قائمنا إذا قام استقبل من جهل الناس أشد مما استقبله رسول الله (صلى الله عليه وآله) من جهال الجاهلية. قلت: وكيف ذاك؟ قال: إن رسول الله (صلى الله عليه وآله) أتى الناس وهم يعبدون الحجارة والصخور والعيدان والخشب المنحوتة، وإن قائمنا إذا قام أتى الناس وكلهم يتأول عليه كتاب الله يحتج عليه به، ثم قال: أما والله ليدخلن عليهم عدله جوف بيوتهم كما يدخل الحر والقر