اللہ کے رسول (ص) نے فرمایا کہ اللہ نے فرمایا: ”جو شخص اپنی رائے سے میرے کلام کی تفسیر کرے، وہ مجھ پر ایمان نہیں رکھتا۔“ [الأمالي تالیف صدوق، صفحہ 55 حدیث 3]
حدثنا محمد بن موسى بن المتوكل (رحمه الله)، قال: حدثنا علي بن إبراهيم بن هاشم، قال: حدثنا أبي، عن الريان بن الصلت، عن علي بن موسى الرضا، عن أبيه، عن آبائه، عن أمير المؤمنين (عليهم السلام)، قال: قال رسول الله (صلى الله عليه وآله): قال الله عز وجل: ما آمن بي من فسر برأيه كلامي
زرارہ نے فرمایا کہ امام باقر (ع) نے فرمایا: ”قرآن کی تفسیر سے زیادہ کوئی چیز لوگوں کی عقل سے دور نہیں ہے۔“ [التفسير تالیف عیاشی، جلد 1 صفحہ 17 حدیث 1]
عن زرارة عن أبي جعفر عليه السلام قال: ليس شئ أبعد من عقول الرجال من تفسير القرآن
ہشام بن سالم نے کہا کہ امام صادق (ع) نے فرمایا: ”جس شخص نے اپنی رائے سے قرآن کی تفسیر کی، اگر وہ صحیح ہوا تو اُس کو ثواب نہیں ملے گا اور اگر غلط ہوا تو اُس کا گناہ اس پر ہے۔“ [التفسير تالیف عیاشی، جلد 1 صفحہ 17 حدیث 2]
عن هشام بن سالم عن أبي عبد الله عليه السلام قال: من فسر القرآن برأيه فأصاب لم يوجر، وان أخطأ كان اثمه عليه
ابو بصیر نے فرمایا کہ امام صادق (ع) نے فرمایا: ”جس شخص نے اپنی رائے سے قرآن کی تفسیر کی، اگر وہ صحیح ہوا تو اس کو ثواب نہیں ملے گا اور اگر غلط ہوا تو وہ آسمان سے بھی زیادہ دور سے [گرا ہے]۔“ [التفسير تالیف عیاشی، جلد 1 صفحہ 17 حدیث 4]
عن أبي بصير عن أبي عبد الله عليه السلام قال: من فسر القرآن برأيه ان أصاب لم يوجر و أن أخطأ فهو أبعد من السماء
عمار بن موسیٰ نے کہا: ”میں نے امام صادق (ع) سے قضا کے بارے میں سوال کیا، اُنہوں نے فرمایا: ”جس شخص نے دو کے بیچ اپنی رائے سے فیصلہ کیا تو وہ کفر کر چکا ہے اور جس شخص نے اللہ کی کتاب سے ایک آیت کی تفسیر (اپنی رائے سے) کی تو وہ کفر کر چکا ہے۔“ [التفسير تالیف عیاشی، جلد 1 صفحہ 18 حدیث 6]
عن عمار بن موسى عن أبي عبد الله عليه السلام قال: سئل عن الحكومة قال: من حكم برأيه بين اثنين فقد كفر، ومن فسر آية من كتاب الله فقد كفر
محمد بن علی نے کہا کہ اللہ کے رسول (ص) نے فرمایا: ”جس شخص نے اپنی رائے سے قرآن کی تفسیر کی تو اسے اپنی کرسی آگ میں لینے دو۔“ [عوالي اللئالي تالیف احسائی، جلد 4 صفحہ 104 حدیث 154]
روى الأحسائي عنه (صلى الله عليه وآله) أنه قال: من فسر القرآن برأيه فليتبوأ مقعده من النار
زید شحام نے کہا کہ امام باقر (ع) نے فرمایا: ”تیرا بیڑا غرق ہو، اے قتادہ، اگر تو بس اپنے آپ سے قرآن کی تفسیر کرے، تو ہلاک ہوجائے گا اور اپنے آپ کو ہلاک ہونے دے گا اور اگر تو نے لوگوں سے یہ (تفسیر) لی، تو ہلاک ہوجائے گا اور اپنے آپ کو ہلاک ہونے دے گا۔“ [الكافي تالیف کلینی، جلد 8 صفحہ 311]
عدة من أصحابنا، عن أحمد بن محمد بن خالد، عن أبيه، عن محمد بن سنان، عن زيد الشحام عن أبي جعفر (عليه السلام) أنه قال: ويحك يا قتادة إن كنت إنما فسرت القرآن من تلقاء نفسك فقد هلكت وأهلكت وإن كنت قد أخذته من الرجال فقد هلكت وأهلكت
عبد الرحمن بن سمرہ نے کہا کہ اللہ کے رسول (ص) نے فرمایا: ”اور جس شخص نے قرآن کی تفسیر اپنی رائے سے کی تو وہ اللہ پر جھوٹ باندھ چکا ہے۔“ [كمال الدين تالیف صدوق، جلد 1 صفحہ 284 – 285 حدیث 1]
حدثنا محمد بن علي ماجيلويه رضي الله عنه قال: حدثني عمي محمد بن أبي القاسم عن محمد بن علي الصيرفي الكوفي، عن محمد بن سنان، عن المفضل بن عمر، عن جابر ابن يزيد الجعفي، عن سعيد بن المسيب، عن عبد الرحمن بن سمرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله: ومن فسر القرآن برأيه فقد افترى على الله الكذب