نو ربیع الاوّل کے بارے میں عبّاس قمی کا قول

:عبّاس قمی لکھتے ہیں

اليوم التاسع: عيد عظيم وهو عيد البقر وشرحه طويل مذكور في محله وروي أن من أنفق شَيْئاً في هذا اليوم غفرت ذنوبه. وقيل يستحب في هذا اليوم إطعام الاخوان المؤمنين وإفراحهم والتوسُّع في نفقة العيال ولبس الثياب الطيِّبة وشكر الله تعالى وعبادته. وهو يوم زوال الغموم والأحزان وهو يوم شريف جداً، واليوم الثامن من الشهر كان يوم وفاة الإمام الحسن العسكري عليه‌ السلام، فهذا اليوم يكون أوّل يوم من عصر امامة صاحب العصر أرواح العالمين له الفداء ، وهذا ممّا يزيد اليوم شرفاً وفضلاً

نواں دن: بڑی عید ہے اور [عمر کے] پیٹ کٹنے کی عید ہے اور اس کی شرح طویل ہے اور اپنی جگہ پر مذکور ہے اور یہ روایت ہے کہ جو شخص اس دن کچھ خرچ کرے گا اُس کے گناہ بخش دیے جائیں گے۔ اور کہا گیا ہے کہ اس دن مومن بھائیوں کو کھانا کھلانا اور خوش کرنا اور گھر والوں پر خرچ کرنے میں وسعت کرنا اور اچھے کپڑے پہننا اور اللہ کا شکر اور اُس کی عبادت کرنا مستحب ہے۔ اور یہ غم اور افسردگی ختم ہونے کا دن ہے اور بہت معزز دن ہے، اور اس مہینے کے آٹھویں دن امام حسن عسکری (ع) کی وفات کا دن ہے تو یہ دن امامِ زمانہ، عالمین کی ارواح اُن پر فدا، کی امامت کا پہلا دن ہے، اور یہی چیز اس دن کی فضیلت اور عزت میں اضافہ کرتی ہے۔ [مفاتيح الجنان تالیف قمی، صفحہ 320]

Leave a Reply